Saturday 9 February 2013

تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد

تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد
کتنے چپ چاپ سے لگتے ہیں شجر شام کے بعد

اتنے چپ چاپ کہ رستے بھی رہیں گے لا علم
چھوڑ جائیں گے کسی روز نگر شام کے بعد

میں نے ایسے ہی گنہ تیری جدائی میں کئے
جیسے طوفان میں کوئی چھوڑ دے گھر شام کے بعد

شام سے پہلے وہ مست اپنی اڑانوں میں رہا
جس کے ہاتھوں میں تھے ٹوٹے ہوئے پر شام کے بعد

رات بیتی تو گئے آبلے اور پھر سوچا !
کون تھا باعثِ آغاز سف شام کے بعد

تو ہے سورج تجھے معلوم کہاں رات کا دُکھ
تو کسی روزمرے گھر میں اُتر شام کے بعد

لوٹ آئے نہ کسی روز وہ آوارہ مزاج
کھلے رکھے ہیں اسی آس پہ در شام کے بعد

ღ♥♣▬ Main Aur Meri Tanhai ▬♣♥ღ
http://www.facebook.com/urdupoetrytanhai

No comments:

Post a Comment

Flag Counter

Flag Counter

Social Icons

 

Sample text

Sample Text