Wednesday 6 March 2013

دل محبّت میں مبتلا ہو جائے،۔۔۔

دل محبّت میں مبتلا ہو جائے
جو ابھی تک نہ ہوسکا ہو جائے

تجھ میں یہ عیب ہے کے خوبی ہے
جو تجھے دیکھ لے تیرا ہو جائے

خود کو ایسی جگہ پہ رکھا ہے
کوئی ڈھونڈے تو لاپتا ہو جائے

میں تجھے چھوڑ کے چلا جاؤں
سایہ دیوار سے جدا ہوجائے

بس وہ اتنا کہے مجھے تم سے
اور پھر کال منقطح ہو جائے

جس طرح جل رہا ہے صددیوں سے
عین ممکن ہے دل دیا ہوجائے

ایک دو بار عشق جائز ہے
یہ اگر تیسری دفعہ ہوجائے

دل بھی کیسا درخت ہے حافی
جو تیری یاد سے ہرا ہوجائے۔ ۔ ۔!

ღ♥♣▬ Main Aur Meri Tanhai ▬♣♥ღ
http://www.facebook.com/urdupoetrytanhai

No comments:

Post a Comment

Flag Counter

Flag Counter

Social Icons

 

Sample text

Sample Text