Wednesday 27 March 2013

اُس کے پہلو سے لگ کے چلتے ھیں۔۔۔،

اُس کے پہلو سے لگ کے چلتے ھیں
ھم کہیں ٹالنے سے ٹلتے ھیں

میں اُسی طرح تو بہلتا ھوں
اور سب جس طرح بہلتے ھیں

وہ ھے جان اب ہر ایک محفل کی
ھم بھی اب گھر سے کم نکلتے ھیں

ھے اُسے دور کا سفر در پیش
ھم سنبھالے نہیں سنبھلتے ھیں

ھے عجب فیصلے کا صحرا بھی
چل نہ پڑیے تو پاؤں جلتے ھیں

ھو رھا ھوں میں جس طرح برباد
دیکھنے والے ہاتھ ملتے ھیں

کیا تکلف کریں یہ کہنے میں
جو بھی خوش ہے، ہم اُس سے جلتے ھیں

تم بنو رنگ، تم بنو خوشبو
ہم تو اپنے سخن میں ڈھلتے ھیں

"جون ایلیا"

ღ♥♣▬ Main Aur Meri Tanhai ▬♣♥ღ
http://www.facebook.com/urdupoetrytanhai

No comments:

Post a Comment

Flag Counter

Flag Counter

Social Icons

 

Sample text

Sample Text